Skip to main content

موساد ۔ ایک خطرناک انٹیلیجنس ایجنسی

 

Advertisement: //lidsaich.net/4/6356527

اسرائیل اور فلسطین کا معاملہ ھمیشہ سے ھی کشیدہ رہا ہے، اس کے اندر کبھی ٹھہراؤ نہین آیاصرف لڑائی کی شدت کم اور زیادہ ھوتی رھتی ہے۔ کوئی بھی حتمی طور پہ یہ نہین کہہ سکتا کہ دنیا کے اس سب سے زیادہ حساس خطے مین اگلے چوبیس گھنٹے کے اندر کیا ھوگا۔ اسرائیل کا اِن دنون دشمن نمبر ایک ایران اور اُسکے اتحادی گروپس بشمول حزب اللہ یہ تو ھین ہی لیکن ایک اور جو گروپ حالیہ سالون مین طاقت کے ساتھ اُبھرا ہے وہ ہے فلسطین کی مسلح تنظیم حماس۔ گذشتہ سال دو ھزار اکیس مین بھی جو گیارہ روزہ جنگ ھوئی ہے حماس اور اسرائیل کی اُس کے اندر حماس نے بھرپور طاقت کا مظاھرہ کر کے بہت سے تجزیہ نگاروں کو ورطۂ حیرت مین یون بھی ڈال دیا کہ کم از کم پینتالیس فیصد اسرائیلی شھر مکمل طور پہ مفلوج ھوئے اور ان کی آبادی حماس کے راکیٹس کی وجہ سے زیرِ زمین پناہگاھون مین چھپی رہی۔ یہ جنگ مسجدِ اقصی مین نمازیون کے خلاف جارحیت اور گاذا پہ اسرائیلی مظالم کے جواب مین حماس نے چھیڑی تھی۔ لیکن اب یہ خوفناک تفصیلات سامنے آ رہی ھین مقبوضہ فلسطین سے کہ اسرائیل نے حماس کے چوٹی کی قیادت کو ختم کرنے کے لیے ٹیمین بنا دی ھین اور اسرائیل کی خطرناک خفیہ ایجنسی موساد کو یہ کام سونپا گیا ہے۔ 




66666666


اسرائیل کا ایک بڑا اخبار ہے ٹائمز آف اسرائیل انھون نے یہ خبر چند روز پہلے لگائی ہے کہ:

Israel said prepping teams to carry out targeted killings of Hamas leaders abroad 

موساد دنیا کی خطرناک طرین خفیہ ایجنسیون مین سے ایک مانی جاتی ہے۔خاص طور پہ انکا یہ جو طریقۂ واردات ہے کہ کس طرح اپنے دشمن کو خاموشی سے ختم کرنا ہے یہ کافی مشھور ہے۔اس کے اندر ایجنٹ بھرتی کرنے کا عمل بھی کافی پیچیدہ ھوتا ہے صرف نظریاتی حضرات کو ہی اس مین بھرتی کیا جاتا ہے۔ 



آپ کو یہ جان کر حیرت گوگی کہ اپنے مخالفین کو ختم کرنے کے لیے موساد ٹوتھ پیسٹ اور موبائل فون کے ذریعے بھی کاروائیاں کرتی رہی ہے۔ مثلاً اگر ان کا ٹارگٹ کسی تیسرے ملک مین ہے تو وہان سے واپسی کے کئی ھفتے بعد انکی طبعی موت بظاہر واقع ھوتی ہے لیکن تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ باھر کے ملک مین دورے کے دوران ھوٹل مین ٹھرتے وقت جو ٹوتھ پیسٹ ٹارگٹ نے استعمال کی تھی وہ وھان موساد نے رکھوائی تھی اور اُس کے اندر کچھ اس طرح کا زھر تھا جو دیر سے اثر انداز ھوتا ہے ھفتون بعد۔  اور اس طرح کے بھی واقعات ھوئے ھین کہ ایک عام سا موبائل فون اُن کے مخالفین کے کان کے پاس پھٹا ہے ھل کے سے دھماکے سے اور اس سے وہ ھلاک یا زخمی ھوئے ھین۔ برطانیہ کے ایک بڑے اخبار انڈپینڈنٹ نے اس حوالے سے ایک بڑی دلچسپ اسٹوری شایع کی تھی کہ: 

Poisoned toothpaste and exploding phones new book chronicles Israel’s 2700 assassination operations



یہ دو ھزار اٹھارہ کی اسٹوری ہے تب رہورٹ ھوا تھا کامل اسرائیلی خفیہ ادارے موساد اور شین بیت نے ستائیس سو بڑے ٹارگٹس کو نشانہ بنایا ۔ اسی لیے اسکو دنیا کی چند خطرناک ایجنسیز مین اے ایک مانا جاتا ہے۔ 

ھزارون سال پرانی یھودی مذھبی کتاب تلمود کی ایک عبارت ہے کہ “ اگر آپ دیکھین کہ دشمن آہ کو مارنے آ رہا ہے تو اُنھین اور پہلے آپ اُس کو ختم کردین” بظاہر یھی فلسفہ موساد کا بھی رہا ہے کہ وہ اپنے پوٹینشل تھریٹس کو بھی نشانہ بناتے رہتے ھین ۔ لھاذا یہ وہ فورس ہے جس سے حماس مقابلہ کر رہی ہے اور بڑا بھرپور مقابلہ کر رہی ہے۔ اس اے آپ اندازہ لگا سکتے ھین کہ اس خطرناک تنظیم سے بچنے کے لیے اس سے ایک ھاتھ آگے رہنے کے لیے حماس کس سطح پہ جا کے رِزسٹنس کر رہی ھوگی۔ حال ہی مین ایران کے ایک بڑے ٹارگٹ کو موساد نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے چلنے والی مشین گن کے ذریعے دور سے نشانہ بنایا تھا جو کہ ایک نیا اچھوتا خیال تھا اور غالبا پہلی بار اس طرح سے کوئی کاروائی ھوئی تھی۔ تو بڑے خطرناک دنیا مین ھم اس وقت رہ رہے ھین جھان ٹوتھ پیسٹ بھی ایک ھتھیار کے طور پہ استعمال ھو رہا ہے اور جیب مین پڑا بظاہر بے ضرر سا موبائل فون بھی اسلحے کے طور پہ استعمال ھو رہا ہے۔ 



(The Blank Page Official)

Support us: 

Patreon :  https://www.patreon.com/theblankpageofficial


Reach us at: 

Youtube:  https://www.youtube.com/TheBlankPageOfficial

Twitter:    https://twitter.com/PageBlank

Facebook: https://www.facebook.com/TBPOfficial1/


Comments

Popular posts from this blog

Increase in Demand for Bangladeshi Flags in Pakistan Following Sheikh Hasina’s Regime Change

After the fall of the pro India regime in Bangladesh, there has been a significant increase in the demand for Bangladeshi flags in Pakistan. This surge in interest can be attributed to a variety of factors that have emerged in the political landscape of the region. The changing dynamics have led to a noticeable shift in how people in Pakistan are expressing their sentiments and affiliations. As a result, the Bangladeshi flag has become a symbol of solidarity and support inside Pakistan.

Poll: US Public Support for Israel Wanes as 68 Percent Call for Ceasefire

  TEHRAN (FNA)- Israel’s war on Gaza is upsetting many Americans who think it must follow growing demands for an immediate ceasefire, according to a new poll. The Reuters/Ipsos survey found only 32 percent of respondents said “the US should support Israel”. That is down from 41 percent from a poll conducted on October 12-13 – just days after the war broke out. About 68 percent of respondents said they agreed with the statement, “Israel should call a ceasefire and try to negotiate”. Some 39 percent supported the idea “the US should be a neutral mediator”, compared with 27 percent a month earlier. Only 4 percent of respondents said the United States should support Palestinians, while 15 percent said the US shouldn’t be involved at all in the war. While the US has been a significant Israeli ally, just 31 percent of respondents said they supported sending Israel weapons. The plunge in support...

US ‘Biggest Nuclear Threat’: China

  TEHRAN (Tasnim) – The United States poses the greatest danger to the world when it comes to the risks of a potential nuclear conflict, Chinese Defense Ministry spokesman Zhang Xiaogang told journalists on Friday. Beijing has accused Washington of making “irresponsible decisions” in attempts to maintain its hegemony, including through intimidating the international community with its nuclear arsenal, RT reported. The damning statement came in response to the Pentagon’s decision to upgrade US Forces Japan into a joint force headquarters under the command of a three-star officer reporting to the commander of the Indo-Pacific Command. The announcement was made by the US Defense Department in late July following the meeting of the American and Japanese defense and foreign policy chiefs. US Defense Secretary Llyod Austin hailed the development as “one of the strongest improvements in our military ties with Japan in 70 years” at that time. He also said that the two sides “held a separ...