Skip to main content

Posts

Showing posts from April, 2022

بھارت کی جغرافیائی کمزوری کا علاج بنگلادیش کے پاس موجود ہے

بنگلادیش کے اندر فعال رہنے والی علیحدگی پسند تنظیموں مین سب سے بڑی تنظیم شانتی باھنی رہی ہے۔ یہ تنظیم ستر اسی اور نویسے کی دھائی مین کافی زیادہ فعال رہی اور یہ بنگلادیش کے چٹاگانگ ھِل ٹریکٹس کے علاقے کو الگ ملک کے طور پہ قائم کرنے کی کوشش کرتی رہے۔ اِس تنظیم کے اندر بنگلادیشی لوگ نہین تھے بلکہ چٹاگانگ ھِلٹریکٹس کے چکما اور دیگر قبائل تھے جو کہ بنیادی طور پہ بدھ مت کے پیروکار رہے ھین۔ پاکستان کے اندر لوگ مکتی باھنی کو جانتے ھین کہ یہ وہ تنظیم تھی جس نے بنگلادیش بنانے مین اھم رول پلے کیا لیکن شانتی باھنی کا ذکر شاید ہی کسی نے سنا ھو۔   شانتی باھنی اصل مین اندرا گاندھی کا ہی پراجیکٹ تھا۔ اندرا گاندھی نے بنگلادیش کے بننے کے کچھ ہی عرصے کے بعد یہ تنظیم بنوائی تھی چٹاگانگ ھل ٹریکٹس کو بنگلادیش سے الگ کروانے کے لیے۔ اس ساری کاروائی کا مقصد بھارتی ریاست مغربی بنگال مین موجود چِکن نیک راھداری جسے سِلیگُری کوریڈور بھی کہا جاتا ہےاِس کے اوپر سے بھارت کی ڈپینڈنس کو ختم کرنا تھا جو کہ بھارت کے جُگرافیے کی سب سے کمزور کڑی رہی ہے۔  بھارت کی نارتھ ایسٹ کی سات ریاستین جن کو سیون سسٹر اسٹیٹس بھ...

چائنہ پاکستان تعلقات سے بھارت کیون خوفزدہ ہے؟

  کافی عرصے سے انڈین ڈفینس ائنالسٹس کی طرف سے یہ تھیوریز دی جاتی رہی ھین کہ انڈیا کو ایک نہین دو محاذ سے بیک وقت خطرہ ہے یعنی پاکستان کے محاذ سے اور چائنہ کے محاذ سے۔ البتہ حالیہ کچھ ٹائم سے ایک نئی تھیوری یہ گردش کر رہی کے انڈین ڈفینس سرکلر مین کہ بنیادی طور پہ ھم جن دو محاذوں کا ذکر کر رہے ھین یہ دو نہین ایک ہی فرنٹ ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ جب بھی کبھی چائنہ والا محاذ کُھلا تو اس کے ساتھ ہی پاکستان کا محاذ بھی کُھل جائےگا اور جب بھی کبھی پاکستان کا محاذ کُھلا تو ساتھ ہی چائنہ کا محاذ کُھل جائےگا ۔لھاذا اب یہ تھیوری زیرِبحث ہے انڈیا کے دفاعی ماہرین مین کہ اب تک حالات کو غلط طریقے سے دیکھا گیا ہے اور تھریٹ لیول کو ڈائون پلے کیا گیا ہے۔  اِسی حوالے سے ایک بہت اھم خبر یہ بھی سامنے آئی تھی انڈیا کے ایک بڑے نیوز آؤٹ لیٹ نیوز ایٹین مین کہ  Pakistan army officers are posted in Chinese army’s western and southern theatre commands: Intelligence reports. اگر اس خبر کو درست مانا جائے تو یہ بھارت کے بہت پریشان کن بات ہے۔اور بھارتی ھارڈ لائنر وزیرِاعظم نریندر مودی صاحب کا نام گنیز بک ...

ھتھیارون کی دوڑ اور انسانیت

 اسلام کی آخری اور سب سے مقدس کتاب قرآنِ مجید کی ایک آیت ہے سورۂ البقرا مین جس مین اللہ فرماتا ہے کہ “اور جب تیرے رب نے فرشتوں سے فرمایا کہ مین زمین مین ایک خلیفہ بنانے والا ھون، انھون نے عرض کیا کیا تو زمین مین کسی ایسے کو مقرر کرنے والا ہے جو اس کے نظام کو بگاڑ دے اور خون بھاتا پھرے گا؟ تمہاری تعریف کے ساتھ تسبیح اور تقدیس تو ھم کر ھی رھے ھین۔ اللہ نے فرمایا مین وہ باتین جانتا ھون جو تم نہین جانتے”۔   پھر  اللہ نےاُس انسان کو بنایا جو اٹھتا ہے تو اشرف المخلوقات تمام مخلوق بشمول فرشتوں  سے بھی آگے ھو جاتا ہے اور جب گرتا ہے تو جانور سے بھی بد تر ھو کے ابلیس کی صف مین شامل ھو جاتا ہے۔ یہ پروردگار کے تخلیق کردہ وہ راز ھین جن کا علم اُسکے سوا کسی کو نہین۔  گذشتہ بیس سال مین  دنیا کے اندر وار آن ٹیرر شروع ھونے سے اب تک  دس لاکھ سے بھی زیادہ انسان مارے جا چکے ھین جن مین سے بھاری اکثریت مسلمانون کی ہے۔ یہ کشت و خون ان ممالک مین زیادہ ھوا جھان امریکی  افواج تھی یا جن کے ہڑوس مین امریکی افواج آ کے بیٹھی تھین۔  پہلے جنگین تلواروں اور تیرون سے ھوتی تھی...

پاکستان کے اندر انڈین جاسوس اور مراٹھی فون کال

  کچھ سال پہلے، پاکستانی صوبے بلوچستان سے  انڈیا کی جانب ھونے والی ایک فون کال پاکستانی خفیہ ادارون کی جانب سے ٹریس کی جاتی ہے۔ اُس کال کی عجیب بات یہ تھی کہ اس    مین بلوچستان سے جو شخص بات کر رہا ہوتا ہے وہ مراٹھی زبان مین گفتگو کر رہا ھوتا۔ یہ بات دلچسپ اسلیے تھی کیون کہ پاکستان کے اندر نا کے برابر مراٹھی زبان کا استعمال ھوتا ہے اور خاص طور پہ بلوچستان کے صوبے مین تو مراٹھی برادری کا وجود ہی نہین۔ مراٹھی اصل مین انڈیا کے اندر خاص طور پہ مہاراشٹرا کے علاقے مین بولی جاتی ہے۔ اس کے بعد پاکستانی خفیہ ادارے اُس بندے تک پہنچ جاتے ھین جو مراٹھی مین بات کر رہا ھوتا ہے فون پہ بلوچستان سے انڈیا۔ اور جب تفتیش کرتے ھین تو پتہ چلتا ہے کہ وہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کا حاضر سروس آفیسر ھوتا ہے جو کہ نیوی مین کمانڈر بھی تھا۔ ان کا نام تو ویسے کمانڈر کلبھوشن تھا لیکن یہ ایک اور شناخت کے ساتھ ایران مین سنارا بن کے کام کر رہا تھا حسین مبارک پٹیل کے نام سے ۔ اس کے بعد ھوتا یہ ہے کہ اس کو فوری طور پہ گرفتار نہین کیا جاتا بلکہ کافی عرصے تک اس کے تعاقب مین پاکستانی خفیہ ادارے لگے رہے یہ پت...

Popular posts from this blog

WHY AMERICA WANTS BANGLADESH IN QUAD? WHAT IS THE GEOGRAPHICAL SIGNIFICANCE OF BANGLADESH?

  Amercia has been pressurising Bangladesh since long now to join US led anti china alliance that is called as QUAD anf which include America, Japan, Australia and Bangladesh's neighbor  India. Question under discussion here is that What is the geographical  significance  of Bangladesh and What it can offer to  the QUAD allaince if it is included in this group?  Follow us on The Blank Page Official on Facebook:   https://www.facebook.com/TBPOfficial1/ Twitter: https://twitter.com/pageblank Website: https://theblankpageofficial.blogspot.com/ Support us:  Patreon :   https://www.patreon.com/theblankpageofficial https://reticencevaliddecoction.com/y8481e0z?key=0ee2be2f5e34a58eed18b0b3d54c7ea7

ITS "DEAD END" FOR INDIAN FOREIGN RELATIONS - CREDIT GOES TO MODI LED BJP 'SARKAR'

Advertisement:  //lidsaich.net/4/6356527 India used to maintain fine balance in its foreign relations while dealing with America and Russia. However, since PM Modi took charge in 2014 a visible shift was observed in India’s foreign policy towards America and that traditional balance was compromised. During PM Modi’s tenure, India entered into three most significant military agreements with the Americans including BECA. Now this was senseless move from the BJP government because of the fact that the India is heavily dependent on Russia for military needs and Russia US are Arch Rivals. Which means India went with USA on strategic matters and at the same time, it kept relying on Russia to fulfill its military needs. So it was quite obvious that whenever there would be any dispute between the Russia and America, it would be hard for India to make any policy decision. This is exactly what has happened now during Ukraine Russia War where Russians are against Ukraine and US is with Ukra...

Demonstrators in DC Call for Ceasefire in Gaza

TEHRAN (Tasnim) – Pro-Palestinian protesters held a rally outside the Democratic National Committee (DNC) headquarters in Washington, DC, urging a ceasefire in Gaza.  US Capitol police officers have clashed with the non-violent protesters. The protest was organized by three advocacy groups and held in an area near the US Capitol in Washington on Wednesday night to urge lawmakers for a ceasefire in Palestine and an end to the brutal Israeli military campaign in the Gaza Strip. Several advocacy groups, including IfNotNow and Jewish Voice for Peace Action, claimed on X platform (formerly known as Twitter) that they were “assaulted.” “We were peacefully linking arms, singing, and calling for a ceasefire,” IfNotNow posted. “Then Capitol Police rushed in, threw us down the stairs, and pepper sprayed us.” The organizers rejected allegations that demonstrators were violent. Photos posted on social media showed protesters wearing black T-shirts stenciled with “Cease Fire Now...